Wednesday, February 26, 2020

Farhan Ali Article Urdu MA Referred back

Referred back
Late
اگر ایک سو آٹھ ڈیلر ہیں اور ہر روزانہ دو سو سے ڈھائی سو جنریٹر بیچتے ہیں ہے تو  مہینے میں سال میں  چوبیس لاکھ تیس ہزار جنریٹر ہو گئے۔ اگر تین سال کا ہی حساب لگا لیں  تو حیدرآباد والوں نے پچہتر لاکھ  جنریٹر خرید کرلئے۔ یہ منطق سمجھ سے باہر ہے۔  لہٰذا یہ اعدادوشمار صحیح نہیں۔  کیا آپ نے یہ اعدادوشمار کسی سے لئے ہیں؟ سچ ہے تو اس کا نام اور اسو سی ایشن کا عہدہ بھی لکھو۔ 
 مستریوں کی تعداد آپ نے  ایک سو ستر لکھی ہو جو روزانہ اڑھائی سو جنریٹر ٹھیک کرتے ہیں یا خراب ہوتے ہیں ٹیونگ ہوتی ہے  یعنی  اوسطا ایک جنیرٹر کی مرمت وغیرہ پر پانچ سو روپے خرچ ہوتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ حیدرآباد کے شہری  روزانہ اڑھائی لاکھ روپے جنیرٹروں کی مرمت ٹیونگ پر خرچ کرتے ہیں۔ حیدرآباد کے شہریوں کا جنریٹروں کی سروس وغیرہ کی مد میں ماہانہ خرچ پچہتر لاکھ  بنتا ہے۔ اور سالانہ  خرچہ نو کروڑ روپے بنتا ہے۔  سوال یہ ہے کہ واقعی ایسا ہی ہے؟  حیدرآباد کی کل آبادی کو نظر میں رکھو
اگر یہ حقیقت ہے تو ان پر پیٹرول وغیرہ کا خرچہ نکالا جائے تو  مہینے میں کروڑوں روپے اس  مد میں خرچ ہو رہے ہیں۔ 
 اعدا وشمار کسی نمائندہ تنظیم سے لو، اور ان کا عہدہ اور نام ڈالو
املا کی بہت ساری غلطیاں ہیں۔
یہ چار سو چلایس الفاظ ہیں، چھ سو ہونی چاہئے۔
U send file in Bo1 format, its template of inpage, not exact inpage.

Farhan Ali Article Urdu MA Roll 19

 فرحان آرائیں آرٹیکل اردو  MA  رول نمبر  ۹۱
؎حیدرآباد میں جنریٹر کا استعمال
جنر یٹر الیکٹرک کرنٹ سپلائے کرتاہے حیدرآباد میں بہت سارے جنیٹر خریدوفروخت کئیے جاتے ہیں حیدرآباد شہر میں بہت بڑے بڑے جنریٹر کے ڈیلر ہیں جن کی رہائیش مختلف علاقوں میں ہے حیدرآباد میں جنریٹر کی خریدوفروخت ۵۶۹۱ سے چلی آرہی ہے حیدرآباد میں سب سے پہلے سیل ڈیلر  احمد  علی  شیخ تھے جنہوں نے جون۵۶۹۱  میں پہلا  الیکٹرک جنریٹر کھا تھا گاڈی کھاتہ میں آج بھی احمد آٹوز کے سے وہی دکان مشہور ہے اورموجود ہے وہاں سے لوگ آج بھی الیکٹرک جنیٹر خریدو فروخت کرتے ہیں۔
حیدرآباد  کے جنریٹر سیل ڈیلر اور ان کی تعدادحیدرآباد کے  ۸۰۱  لوگ جنریٹر سیل ڈیلر ہیں حیدرآباد میں ہر روز ۰۰۲  سے ۰۵۲ جنیٹر سیل کیئے جاتے ہیں حیدرآباد سیل ڈیلرو کے پاس مختلف کمپنیوں کے جنر یٹر موجود ہیں ان کے نام کچھ اس طرح ہیں ہنڈا،یونیک،جاسکو،ہومیگ یوروسٹار،سوزوکی، حیدرآباد کے علاقے میں قاسم آباد میں جنریٹرکے ۲۳ سیل ڈیلر ہیں گاڈی کھاتہ میں ۵۵ سیل ڈیلر ہیں لطیف آباد میں جنر یٹر کے ۱۲ سیل ڈیلر ہیں اور بھی مختلف قالو نیوں میں جنریٹر کے سیل ڈیلر موجود ہیں قل ملا کر حیدرآباد میں جنیٹرکے۶۱۱ سیل ڈیلر موجود ہیں۔
حیدرآباد میں جنریٹر کے مستریوں کی تعدادحیدرآباد شہر میں ٹو ٹل ۰۷۱ جنیٹر کے مستری ہیں حیدرآبادشہر گاڈی کھاتہ میں ۵۶ مستری ہیں اور لطیف آباد میں ۳۴ مستری اور مختلف علاقوں میں جنریٹر کے مستری موجود ہیں حیدرآباد کے جو پرانے اورسنیئر مستری ہیں وہ جنریٹرسروس کے ۰۰۷ روپے لیتے ہیں اور جوجونیئر مستر ی ہیں ان کی جنریٹرسروس کے ریٹ مختلف ہیں حیدرآباد کی ہر قالونی میں ۰۱ سے ۲۱ مستری موجود ہیں جو جنریٹر کا کام اچھی طرح اور بہ رعایت کرتے ہیں حیدرآباد کے مستریوں کے پاس ہر روز۰۰۲ سے ۰۰۳ جنریٹرسروس کے لیے اور ٹیوننگ کے لیے آتے ہیں حیدرآباد میں ہر روز ۰۰۴ سے ۰۰۵ جنریٹر خراب ہو تے ہیں۔
حیدرآباد شہر میں جریٹر استعمال کرنے والو ں کی تعداد۰۳ فیصدہے جو اپنے گھروں اور دکانوں میں جنریٹرکا استعمال کرتے ہیں حیدرآباد شہر میں ہر روز ۰۲ فیصد لوگوں کے جنریٹر خراب ہوتے ہیں حیدرآباد کے ۵ فیصد شہری ہر روز پرانے جنریٹروں کو بیچ کر نئے جنریٹر خریدتے ہیں حیدرآباد کے ۰۲ فیصد لوگ جنریٹر
 استعمال نہیں کرتے حیدرٓباد میں دس فیصد لوگ ایسے بھی ہیں جو غریب ہیں اور وہ جنریٹڑ کاخرچہ برداشت نیں کر سکتے اسی وجہ سے وہ جنریٹر کا استعمال نہیں کرتے حیدرآباد شہر کے دس فیصد لو گ ایسے بھی ہیں خرچہ برداشت تو کر سکتے ہیں لیکن وہ شارٹ سرکٹ سے ڈرتے ہیں اور جنر یٹر کی وجہ سے آگ لگنے سے بھی کیوں کے جنریٹر کی ٹینکی میں پٹرول ہوتا ہے جس کا بہت خیال رکھنا پڑتا ہے
حیدرآباد میں کرائے پر جنریٹر کا استعمال ہر روز جنریٹر شادیوں اور فنکشن میں ۰۶ جنریٹڑ کرائے پر دئے جاتے ہیں حیدرآباد میں ۵۲ دکانیں اسے ہیں جو صرف جنریٹر کرائے پر دیتے ہیں حیدرآباد کے شہر ی ہر روز ۷۳ سے ۸۳ جنریٹر کرائے پراپنوں گھروں کے استعمال کے لیے لے کر جاتے ہیں جنریٹر گھنٹوں کے حساب سے کرائے پر دیا جاتا ہے اور دنوں کے حساب سے بھی جنریٹر کا فی گھنٹہ کرایا ۰۰۳ روپے اور ایک دن کا کرایا ۰۰۵۱ روپے ہے۔
حیدرآباد کی فیکٹریوں میں بھی جنر یٹر کا استعمال ہوتا ہے حیدرآباد میں چھوٹی بڑی ۶۱ فیکٹریاں ہیں ہر فیکٹری میں دو جنریٹر موجود ہوتے ہیں حیدرآباد کی ٹوٹل فیکٹریوں میں ۰۳ سے ۲۳ جنریٹر موجود ہوتے ہیں ہر روز حیدرآباد کی فیکٹریوں میں ۲ سے ۳ جنریٹر خراب ہوتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment