Showing posts with label 09. Show all posts
Showing posts with label 09. Show all posts

Sunday, March 15, 2020

Aisha Aslam Feature - Urdu MMC 9

Ur topic Latifabad was approved with this note and outline 
لطیف آباد کس طرح سے حیدرآباد شہر سے مختلف ہے؟ یا لطیف آباد اور پرانے شہر میں فرق کیا ہے؟
رہن سہن،  تعلیم، کھاناپینا، کاروبار وغیرہ۔
تھوڑا سا یہ بھی ذکر کہ لطیف آباد کسی اور کب آباد ہوا۔ اس میں بڑی بڑی تبدیلیاں کب آئیں؟
اس کو رپورٹنگ بیسڈ ہونا چاہئے۔ جن جن سے بات کرو اس کا دو تین الفاظ میں تعارف ہونا چاہئے۔ بات چیت کے دوران دلچسپ جملے نوٹ کرو اور انہی کو بیان کرو۔
فیچر دراصل معلومات کا غیر رسمی طریقے سے بیان کرنا ہوتا ہے۔ اس کا بنیادی کام تفریح مہیا کرنا ہوتا ہے۔ لہٰذا معلومات کو دلچسپ انداز میں لکھنا ہوگا۔ 

Outline and instructions are not followed.
Make reporting based, with interesting and informative comments from related people (those those people and their status) 
Write in interesting manner as some samples on group are available for reference.
Do not write "Ab hum baat krty hn" etc 
File name is wrong and is sent in inpage's template format. We have to take extra effort and convert it.  Do not send in BO1 format, but only in inpage.
Some fotos will also required. Mind it not to insert foto in text file 
Observe proper paragraphing
Referred back, follow instructions. can file till March 19


فیچر ٹوپک
 لطیف آباد میں مختلف خوبیاں اور اچھے اثرات
عائشہ محمد اسلم 
رول نمبر : 2K20/MMC/9
لطیف آباد پہلے ایک جنگل اور پہاڑی علاقہ تھا جہاں لوگ مٹی والے گھر بناکے رہا کرتے تھے۔ جس کی چھتیں، چٹائی پر ریت کی ہوا کرتی تھیں۔ اور یہ گھر ٹھنڈے ہوا کرتے تھے اور کچھ لوگ پہاڑی علاقوں پر پتھروں کے گھر بناکر رہا کرتے تھے لطیف آباد اپنے پہاڑی علاقوں کی وجہ سے مشہور ہوا۔ سب سے پہلے اس پہاڑی علاقے پے ایک شخص آکے رہا جس کا نام " شاہ عبدالطیف بھٹائی "تھا "شاہ عبدالطیف بھٹائی"کی وجہ سے اس جگہ کی پہچان بنی۔ اور اس جگہ کو انہیں لطیف کے نام پر لطیف آباد نام رکھا گیا "شاہ عبدالطیف بھٹائی "کی وجہ سے دنیا میں حیدرآباد شہر میں لطیف آباد کو اپنی حیثیت و مقام اور پہچان حاصل ہوئی۔ 
Following para is irrelevant
حیدرآباد شہر میں لطیف آباد مشہور ہونے کے کچھ مقامات یہ ہیں "کچا قلعہ، پکا قلعہ، ٹھنڈی سڑک، رانی باغ کی عید گاہ، عبدالوہاب صاحب کا مزار، ریڈیو پاکستان، پریس کلب اور ایشیاء کا سب سے بڑا بازار " یہ سب مشہور مقامات موجود ہیں جس کی وجہ سے لطیف آباد بہت مشہور ہے "اب ہم بات کرتے ہیں "کچے قلعے اور پکے قلعے سے جنگ کے دوران ہم نے یہاں سے اپنا دفع کیا ٹھنڈی سڑک اور بھی اس لیئے زیادہ مشہور ہے کہ یہ ٹھنڈی سڑک کا علاقہ اور یہاں کے گھر بہت ٹھنڈے اور پرسکون رہتے ہیں۔ رانی باغ بچوں، بڑوں کیلئے ایک اچھی تفریح گاہ ہے اور یہاں چڑیا گھر، بچوں کیلئے پلے گراؤنڈموجود ہے۔ رانی باغ کی عیدگاہ یہ اس لیئے مشہور ہے کہ اس عیدگاہ پے سالوں سال کی عید الفطر اور عید الحضیٰ کی نماز کی جاتی ہے عبدالوہاب صاحب جیلانی رحمتہ اللہ علیہ ان کا ایک اپنا مقام ہے۔ انہی کے مزار سے دنیا بھر کے لوگ شفاء و صحتیابی اور فیض حاصل کرتے ہیں "اب بات کی جائے ریڈیو پاکستان اور پریس کلب " کی تو لطیف آباد شہر میں بہت بڑے اور اچھے ماحول کا ریڈیو اسٹیشن موجود ہے جہاں سے دنیا بھر کی خبروں سے باخبر کیا جاتا ہے۔ اور حیدرآباد شہر میں بڑے بڑے فنکار فلم انڈسٹری کو دیئے ہیں۔ "فنکار کے نام" محمد علی، مصطفی قریشی، شاہ نوازوغیرہ وغیرہ۔ حیدرآباد شہر میں مشہور پریس کلب موجود ہے جہاں پے لوگوں کے ہر نوٹس کا احتجاج کیا جاتا ہے "اب ہم بات کریں " 
 لطیف آباد میں اچھے بڑے بہت پرسکون ماحول کے بازار موجود ہیں۔ اسی بازار میں دنیا بھر کے لوگ بڑے بڑے بازار چھوڑ کر لطیف آباد کے بازاروں میں تشریف لاتے ہیں۔
 (اب ہم بتاتے ہیں کہ لطیف آباد اور دوسرے شہروں سے کیوں مختلف ہے)لطیف آباد شہر میں ایسا بہت کچھ موجود ہے جو کہ اور دوسرے شہروں میں موجود نہیں۔ یہاں پر ہر چیز کی سہولت موجود ہے۔ (مثلاً)ٹرانسپورٹ، تعلیمی ادارے، کھانے پینے، کاروبار ہر کلچر کے رہن سہن اور اچھے بڑے صاف ستھرے گھر، سلجھے ہوئے پڑھے لکھے لوگ موجود ہیں۔ جس کی وجہ سے اور دوسرے شہروں سے ہمارا لطیف آباد شہر بہت مختلف کہلاتا ہے۔ ہمارے اس لطیف آباد شہر کراچی جیسے اور دیگر شہروں سے زیادہ خوشگوار اور نمی والی ہوائیں پائی جاتی ہیں لطیف آباد شہر میں 4قسم کے موسم ہوتے ہیں۔ موسم یہ ہیں "سردی، گرمی، خزا، بہار"یہ سب موسموں میں شامل ہیں۔ "اب ہم بات کرتے ہیں "لطیف آباد کے ماحول کی لطیف آباد کی گلی گلی علاقے، سڑکیں اور چلنے پھرنے والے راستے بہت بہت پرسکون اور کشادہ ہیں لطیف آباد شہر کے ماحول میں یہاں کسی قسم کی کہیں بھی کوئی افراء تفریحی نہیں۔ یہاں کی آب و ہوا کی بات کریں تو یہاں کی آب و ہوا اور ماحول بہت ہی خوشگوار ہوتے ہیں جس کی وجہ سے یہاں کے رہائشی لوگوں کو کسی قسم کی مشکلات یا کوئی تکلیف پیش نہیں آتی لطیف آباد شہر کی اپنی پہچان کچھ یہ بھی ہے کہ لطیف آباد شہر میں کچاقلعہ، پکا قلعہ یہ تاریخ کا حصہ رہا ہے۔" اب اگر ہم بات کریں "لطیف آباد کے تعلیمی اداروں کی لطیف آباد میں یہاں تعلیمی نظام بہت آلہ ہے یہاں کے کے تعلیمی اداروں کے پرنسپل، انچارج،  ہیڈ ماسٹر، پیون بہت ہی اچھے اور حسن سلوک سے پیش آتے ہیں کہ چھوٹے چھوٹے ننے منے بچے اور بڑوں کی اچھی اور درست رہنمائی کرتے ہیں لطیف آباد میں گورنمنٹ اسکولز، کالجز، یونیورسٹیزہونے کے اچھے اثرات یہ ہیں کہ لطیف آباد میں کچھ لوگ ایسے بے بس مجبور لاچار اور پریشان حال ہیں جوکہ تعلیمی اداروں کی فیس اور دیگر اخراجات برداشت نہیں کرسکتے تو اسی کے سبب گورنمنٹ تعلیمی ادارے ہونے سے یہ لوگ وہاں آکے اچھی اعلیٰ تعلیم حاصل کرتے ہیں تعلیم مکمل ہونے کے بعد اچھی نوکری یا اچھا کاروبار کرتے ہیں یہ خود پریشان اور تنگدستی کا سامنا کرکے یہاں تک آئے یہاں ہمارے گورنمنٹ تعلیمی ادارے سے تعلیم حاصل کرکے یہ اپنے گھروں کو سپورٹ کرتے ہیں اور اپنے گھروں کو چلاتے ہیں۔ اور اسی تکلیف، پریشانی، تنگدستی سے باہر نکلتے ہیں اسی کے ساتھ یہ اپنی زندگی ہنسی خوشی گزر بسر کرتے ہیں "اب ہم بات کرتے ہیں " لطیف آباد کے بازاروں اور شاپنگ مالز کی لطیف آباد شہر میں یہاں کے بازار ہر لحاظ سے اور ان بازاروں میں ہر چیز پہننے اوڑھنے، سجنے سنورنے اور یہاں کی خواتین کے ہار سنگھار اور گھر کی دیگر اشیاء بہت اچھی کم پیسوں میں موجود ہوتی ہیں۔ یہ کچھ شاپنگ مالز کا ذکر کریں شاپنگ مالز کے ماحول اور یہاں کی افراء تفریح پے نظر ثانی کریں تو لطیف آباد کے سب ہی مالز کا ہر لحاظ سے ماحول اچھا، پرسکون اور خوشگوار والا ہے۔ میں لطیف آباد کے بہت اچھے اور بڑے بالی ورڈ مال کے اندر کی کہانی بتاؤں تو کچھ یہ ہے کہ بالی ورڈ ماحول بہت صاف و شفاف ہے اور وہاں کوڑا کرکٹ گندگی کا کوئی نام ونشان نہیں۔ یہاں بالی ورڈ مال کے باہر پارکنگ نظام بہت اچھاہے۔ سیکورٹی نظام ہر بات کا خیال رکھنے کیلئے اپنی اپنی حفاظت کیلئے سیکورٹی نظام بہت زبردست ہے۔ اگر آپ کسی آؤٹ لیٹ پر جاتے ہیں تو وہاں کے ڈیلر اور کیشیئر بہت اچھے سے آپ کو پروٹوکول دیتے ہیں۔ وہاں کے ریسیپشننسٹ آپ کا بہت اچھے سے ویلکم کرتے ہیں وہاں جاکے آپ کو اپنے بچوں کیلئے کوئی پریشان نہیں ہونا پڑتا۔ آپ آرام سے خریدو فروخت کرکے وہاں اپنی فیملی کے ساتھ انجوائے کرسکتے اور ساتھ میں فیملی کے کچھ کھاپی سکتے ایسے میں آپ کی خریدی بہت اچھی اور انجوائے منٹ کے ساتھ آرام سے کسی قسم کی فکر کے بغیر ہوتی ہے۔ یہاں بالی ورڈ مال میں ایک ساتھ ہی آپ کو ہر چیز میسر ہوتی ہے۔ "بات کرتے ہیں اب ہم کھیل کے میدان کی "حیدرآباد شہر کے لطیف آباد میں اچھے بڑے صاف ستھرے پرسکون والے ماحول کے دو کھیل کے میدان موجود ہیں -1ایک افضال گراؤنڈ، -2 دوسرا باغ مصطفی گراؤنڈ ان دونوں گراؤنڈوں میں لوگ الگ الگ ایریئے سے سیرو تفریح اور چھوٹے بڑے سب ہی اپنی چھٹی والے دن گھروں سے نکل کے ان کھیلوں کے میدان میں آتے ہیں۔ اپنے الگ الگ کھیلوں کے رنگ بکھیر تے ہیں جس سے وہ خوب لطف اندوز ہوتے ہیں۔ انہی گراؤنڈز میں کافی اچھی بڑی تعداد میں لوگ ورزش کیلئے بھی آتے ہیں ورزش کرکے لوگ اپنے آپ کو سکون اور ٹینشن فری محسوس کرتے ہیں یہاں آکے لوگ ترو تازہ ہوا لے کے اس کھلی فضاء میں بہت اچھا محسوس کرتے ہیں۔ ان سب خوبیوں کی وجہ سے "ہمارا پیارا لطیف آباد "اور دوسرے شہروں سے بہت مختلف اچھے ماحول اور پرسکون والا ہے۔  

Monday, February 17, 2020

Aisha Aslam Article Urdu MA 09

No para graphing
Article or feature?

غیر ضروری کاما نہ لگائیں۔ حادثات کی تعداد لکھیں لیکن اس کا کوئی  مستند ذریعہ لکھیں۔ حادثات میں پچیس ہزار لوگ مر جاتے ہیں؟؟ کیسے معلوم؟ شادیوں کی تعداد کہاں سے لائے ہیں وہ ذریعہ لکھیں۔ جو چیز کہہ رہے ہیں اس کا ثبوت  ہونا چاہئے۔ 

سندھ میں ٹریفک جام وجہ سے نقصانات اور مضراثرات

                :      عائشہ   محمد اسلم
رول نمبر                  :        2K20/MMC/9     
سندھ میں ٹریفک جام کی وجہ سے انٹرویو میں لیٹ ہونے کے اثرات کچھ یہ ہیں ۔آج انٹرویووالے دن میں انٹرویو کے لیئے گھر سے نکلا/نکلی اور اسی بر وقت جس سڑک سے میرا زگزر تھا و ہیں قریب گتے کی فیکٹری میں لگی آگ کی وجہ سے ٹریفک بہت جام تھا جس کی وجہ سے ٹریفک کو بحال ہو نے میں ڈیڑھ گھنٹہ لگا اس صورت میں مجھے جاب انٹرویو میں پہنچنے کیلئے بہت دیر ہو ئی دفتر میں جاب انٹرویو شروع ہو چکا تھا ٹریفک  جام ہو نے کی صور ت میں پہلے ہوہی ٪2میرے نمبر کاٹ لئے گئے پھر مجھے انٹرویو کے کمرے میں بلا گیا سیٹ پر بیٹھتے ہی میرے تعارف کے بعد پہلا سوال مجھ سے  پو چھا گیا کہ آپ کا نام اول نمبر پر پکا را گیا تھا جب آپ  کہا ں تھے /تھیں آپ کو جاب انٹر ویومیں دیر سے آنے کی کیا وجہ ہے آپ کو ٹائم سے پہلے دفتر میں موجود ہو نا چاہیے تھے میں نے سر کی بات سننے کے بعد میں نے تسلی بخش جواب دیا کہ میرے گھر سے نکلنے کےبعد جس سڑک سے میر اگزر تھا وہاں قریب ہی گتے کی فیکڑی میں لگی آگ کی وجہ سے مجھے آنے میں بہت تا خیر ہوئی اس وجہ سے میرا نام جاب انٹر ویوکی میرٹ لسٹ سے خارج کر دیا گیا ۔(''اس کا ریشو'') 3پوسٹ پر 12 امید وار آنے تھے جس میں ٹر یفک جام مسئلے کی وجہ سے 5امید وار جلدی آنے کی وجہ سے جاب   انٹر ویو کی سیٹ سنبھالنے سے قا صر رہے ۔ ''اب اگر ہم سندھ میں ٹر یفک جام پر مزید نظر ڈالیں تو طالباء کا اسکول  کالجز ، یو نیورسٹیز میں دیر سے پہنچنے کے نقصا نات اور مستقبل میں ہونے والے مضر اثرات ''ٹر یفک جام ہونے کے سبب طالبات اکثر کلاس میں دیر سے پہنچنے کے اور دیر سے کلاس میں پہچنے کی وجہ سے اور طالبات جب گھر سے نکلتے ہیں اس کا اسکول ، کالج 20منٹ کی دوری پرہو تا ہے یہ راستہ کچھ ہی دیر میں طے کیا جا سکتا ہے لیکن ٹر یفک جام ہونے کی وجہ اور پھر سٹرکوں کی بہت خستہ حالت ، سٹر کو ں کی ٹو ٹ پھوٹ ہو تی ہے طالبا ت اسکو ل ، کا لجزسے قبل تھو ڑی دور ہو تا ہے تو آگے گٹر ابلے ہوئے ہوتے پانی انتہا کا بھرا ہوا ہوتا ہے جس کی وجہ سے طالبات کواسکول ، کالجز ٹائم پر پہنچنے کے بجائے وہ 25 منٹ یا کچھ اور منٹ دیر سے پہنچتا ہے تو اسکول، کالجز کے پرنسپل اسے سزادیتے ہیں سندھ میں ٹریفک جام کی وجہ سے ان طالبات کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ ان کی کلاس کا پہلا پیریڈ یعنی پہلا لیکچر نکل جاتا ہے جس میں ان کی پڑھائی کا بہت حرج ہوتا ہے جس کی وجہ سے اسی کلاس ٹیچر کے امتحان میں نمبر کم اٹھاتے ہیں اور اسی کلاس ٹیچر کے سبجیکٹ کی معلومات ہمیں بہت کم ہوجاتی ہے۔"اب ہم بات کرتے ہیں سندھ میں ٹریفک جام مسئلے کو نظر ثانی کرتے ہوئے انسانی جان کھودینا"دن پیر کا تھا گھر میں شادی کی دھوم مچی ہوئی تھی کہ گھر میں آئے مہمان کو اچانک ہتھیلی میں درد ہوا اس کو ہم قریبی ڈاکٹر کے پاس لے جا رہے تھے کے گلی میں چھوٹے بچوں کارش  اور اوپر سے گلی میں کافی جمپس  اور چھوٹی گلی اور اسی میں ٹوٹ پھوٹ ہونے کی وجہ سے قریبی ڈاکٹر ہونے کے باوجود ہم دیر سے پہنچے ٖٖڈاکٹر نے مریض کو دیکھ کر بولا کہ ایمرجنسی کیس  ہے اسے لال بتی لے جائیں- ہم نے ایمبولینس کو کال کی کہا کہ ''پکا قلعہ دو قبر کے نزدیک مکان نمبر132'' پر پہنچ جا ئیں ایمبولینس کے انچارج نے کہا کہ ہم 10 منٹ میں بھیجتے ہیں یہاں  مر یض کی حا لت مزید خراب ہورہی تھی کہ ٹر یفک جام کی وجہ سے 10 منٹ میں پہنچنے والی ایمبولینس کو پہنچنے میں 20منٹ لگے پھر ایمبولینس مر یض کو لال بتی لیکر جاتی ہے مر یض کو ایمر جنسی میں پہنچاتے ہی ایمر جنسی ڈاکٹر چیک کرتا ہے اور پوری کو شش کے با وجود مر یض اپنی جان کی بازی ہار جاتا ہے ۔ اس ٹریفک جام کی وجہ سے کتنے ہی انسان جو اپنی جان کی بازی ہار جاتے ہیں ۔سند ھ میں ٹیفک جام ہونے کی صورت میں ہم اپنے '' پیا رے عزیزوں '' کو کھو دیتے ہیں اسی ٹریفک کے سبب جس گھر میں شادی کی خو شیوں کی دھوم دھام تھی وہا ں اب ہر آنکھ اپنے پیا رے کو کھو دینے کے غم میں نم ہے۔ '' اس کا ریشو''سال میں 10ہزار شادیاں ہوتی ہیں اسی دوران سند ھ میں ٹریفک جام ہونے کے سبب اٹیک ، حادثات ، ایکسیڈینٹ اور دیگر وجوہات کی وجہ سے 25 ہزار لوگوں کی جان چلی جاتی ہیں ''نوٹ'' سب سے پہلے گو رنمنٹ کو چاہیے کہ ٹریفک جام مسئلے کو نظر انداز نہیں کیا جائے اور گو رنمنٹ کا چاہیے کہ اس مسئلے کو جلد سے جلد حل کر وایا جائے ۔ تاکہ عوام کو مزید پر یشانی کا سامنانہ کر نا پڑے ۔ امید کرتے ہیں کہ ہماری اس درخواست پر خاص طور پر عمل فر ما کر ہمیں شکریہ ادا کرنے کا موقع فر اہم کر ینگے ۔