Google search is no source, u should have written proper source even if searched thru google.
points raised in first version remain unanswered.
How much water is needed to this population? What is international standard of water consumption for a person? only then we can calculate the shortage of water
Whatever we say it should be quantified, give proofs,
Jaweria Salahuddin MA- Article Urdu
Jaweria
Roll No. 25
MA. Previous
اس وقت حیدرآباد سندھ بہت سے مسائل کا شکار ہے اس میں پانی کی کمی سر فہرست ہے جس کی وجہ سے حیدرآباد کے لوگوں کو بہت سے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔حیدرآباد میں بہت سی وجوہات ہیں جو پانی کی کمی کا باعث بن رہی ہیں۔ماحولیاتی آلودگی اس میں سرِ فہرست ہیں۔فیکٹریوں اور کارخانوں کا ناقص نظام زیر زمین پانی کو بے حد گندا کررہا ہے۔آلودگی قدرتی ماحول کو خراب کرنے کے ساتھ ساتھ قدرتی وسائل بھی متاثر کرتی ہے۔حیدرآباد کو پانی جامشورو سے دیا جاتا ہے H.D.A کے ذریعے اس وقت حیدرآباد کی پچاس سے ساٹھ لاکھ ہے اور جس تیزی سے آبادی میں اضافہ ہورہا ہے اس لئے ہی پانی کے مسائل پیدا ہورہے ہیں اس وقت حیدرآباد ڈسٹرکٹ کا گروتھ ریٹ 44% ہے جبکہ اس وقت حیدرآباد میں 40% پانی کی کمی ہے۔جبکہ ہمارے پاس پانی وافر مقدار میں موجود ہے لیکن ہمارے پاس اسٹور کرنے کی سہولت موجود نہیں اس کی بہت سے وجوہات ہیں۔ حیدرآباد سندھ بھی اس مسئلے کا شکار ہے۔حیدرآباد میں بہت سے وجوہات ہیں جو پانی کی کمی کا باعث بن رہی ہیں۔ماحولیاتی آلودگی اس میں سرِ فہرست ہے۔فیکٹریوں اور کارخانوں کا ناقص نظام زیرِ زمین پانی کو بے حد گندا کررہا ہے۔آلودگی قدری ماحول کو خراب کرنے کے ساتھ ساتھ قدرتی وسائل بھی متاثر کرتی ہے۔اس وقت حیدرآباد کی آبادی پچاس سے ساٹھ لاکھ ہے اور حیدرآباد کو پانی جامشورو سے دیا جاتا ہے H.D.A کے ذریعے اس وقت حیدرآباد میں 40% پانی کی کمی ہے اور اس کی وجہ پرانی لائن ہے اور پانی اسٹور کرنے کی سہولت موجود نہیں ہے۔حیدرآباد کے کچھ علاقوں میں پانی کی لائن کی سہولت موجود نہیں ہے اور بہت سی جگہوں پر پانی کی لائن خراب ہے اور ان مسئلوں کو حل نہیں کیا جاتا۔جس کی وجہ سے لوگوں کو بہت سی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔حیدرآباد میں پانی کی اسٹوریج کم ہے اور پانی کی ضرورت بہت زیادہ ہے جتنی ضرورت ہے اس سے کم پانی دیا جاتا ہے۔حیدرآباد میں ٹوٹل دو پمپنگ اسٹیشن ہیں لیکن حیدرآباد کو ضرورت چار سے چھ پمپنگ اسٹیشن کی ضرورت ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ حیدرآباد کی بڑھتی ہوئی آبادی اور قلت آب کے باعث حیدرآباد کے شہری انتہائی پریشان ہوتے ہیں جبکہ کچھ اندرونی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹینکر مافیا اور پبلک ہیلتھ کی ملی بھگت سے بھی پانی کی مصنوعی قلت پیدا کی جاتی ہے جس کا فائدہ ٹینکر مافیا کو ہوتا ہے۔قلت آب پر ٹینکر مافیا پانی ٹینکر فراہمی کی قیمتوں میں بے جا اضافہ کرتے ہیں جس سے غریب عوام بہت مشکل میں پڑ جاتی ہے۔مکمل صورتحال میں ضرورت اس بات کی ہے ضلعی انتظامیہ محکمہ پبلک ہیلتھ،میونسپل انتظامیہ ان معاملات پر نظررکھیں اور پانی کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں پر سخت ایکشن لیں اور حیدرآباد کے ہر ایک شہری کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائیں تاکہ حیدرآباد کی عوام زندگی کی بنیادی ضرورت صاف پانی سے مستفید ہوسکیں۔واسا ہر سال 471 ملین کا بل حیدرآباد ڈسٹرکٹ کو دیتا ہے جبکہ اس کی ریکوری صرف125ملین پر انم ہوتی ہے جو کہ بہت بڑا فرق ہے۔ واسا حیدرآباد کا ایک بہت اہم ادارہ ہے جو کہ اس وقت چار اہم فلٹریشن پلانٹ چلا رہا ہے دو فلٹر پلانٹ پینے کا پانی سپلائی کرتے ہیں ایک لطیف آباد تعلقہ اور دوسرا تعلقہ قاسم آباد اور باقی کے دو فلٹر سپلائی مالز،بینکوئیٹ ہال اور کمرشل،فلیٹ اور رہائشی ہاؤسنگ اسکیم کو کرتے ہیں۔ہماری گورنمنٹ کو چاہیے کہ ٹینکر مافیا کو کنٹرو کرے اور لائن کی مرمت کرائے اور فلٹر پلانٹ بڑھا دیئے جائیں اور پمپنگ اسٹیشن کی تعداد بڑھا دی جائے۔
Ref by Google Search.
In article figures facts are important, and for their authenticity quote official or other reports.
What is population of Hyderabad and what is it growth rate?
How much water is needed to this population? What is international standard of water consumption for a person? only then we can calculate the shortage of water
Whatever we say it should be quantified, give proofs,
Intro is extra.no need of this para
Observe paragraphing. at least 6 paragraphs for 600 words
Referred back
File again till March 3
حیدرآباد میں پانی کی کمی
جویرا
Jaweria
Roll No. 25
MA. Previous
اس وقت دنیا میں جس رفتار سے پانی کی کمی کا مسئلہ پیش آرہا ہے ڈر ہے کہ کہیں پانی کا بھی عالمی دن نہ منانا پڑجائے۔پاکستان کے پاس آج بھی وافر پانی ہے لیکن فی کس پانی کی مقدار کا پانچواں حصہ رہ گیا ہے او ر وجہ یہ ہے کہ ہماری آبادی 1951 کے مقابلے میں آج پانچ گنا زیادہ ہے۔ہمارا نوے فیصد پانی زراعت میں استعمال ہوتا ہے۔کسان کھیت کو پانی سے لبالب بھر دیتے ہیں۔جتنے پانی سے ہمارے ہاں ایک ایکڑ سیراب ہوتا ہے یورپ اور امریکہ میں کئی ایکڑ آپ پش ہوجاتے ہیں۔وہاں فصلوں کو پانی،بجلی کے فواروں سے دیا جاتا ہے۔ہمارے دریاؤں میں مئی سے اگست یعنی چار ماہ بہت زیادہ پانی ہوتا ہے اور باقی آٹھ ماہ بہت کم۔چونکہ فالتو پانی ذخیرہ کرنے کی ہماری استعداد بہت کم ہے۔لہذا ٹیوب ویل سے زیرِ زمین پانی نکالا جاتا ہے۔ پاکستان میں اس وقت دس لاکھ سے اوپر ٹیوب ویل ہیں۔نتیجہ یہ ہے کہ زیرِ زمین پانی کا لیول بہت نیچے چلا گیا ہے اور اس لیول کی ریگولیٹ کرنے کا کوئی ادارہ نہیں۔
حیدرآباد سندھ بھی اس مسئلے کا شکار ہے۔حیدرآباد میں بہت سے وجوہات ہیں جو پانی کی کمی کا باعث بن رہی ہیں۔ماحولیاتی آلودگی اس میں سرِ فہرست ہے۔فیکٹریوں اور کارخانوں کا ناقص نظام زیرِ زمین پانی کو بے حد گندا کررہا ہے۔آلودگی قدری ماحول کو خراب کرنے کے ساتھ ساتھ قدرتی وسائل بھی متاثر کرتی ہے۔
who says?
اس وقت حیدرآباد کی آبادی پچاس سے ساٹھ لاکھ ہے اور حیدرآباد کو پانی جامشورو سے دیا جاتا ہے H.D.A کے ذریعے اس وقت حیدرآباد میں 40% پانی کی کمی ہے اور اس کی وجہ پرانی لائن ہے اور پانی اسٹور کرنے کی سہولت موجود نہیں ہے۔حیدرآباد کے کچھ علاقوں میں پانی کی لائن کی سہولت موجود نہیں ہے اور بہت سی جگہوں پر پانی کی لائن خراب ہے اور ان مسئلوں کو حل نہیں کیا جاتا۔جس کی وجہ سے لوگوں کو بہت سی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔حیدرآباد میں پانی کی اسٹوریج کم ہے اور پانی کی ضرورت بہت زیادہ ہے جتنی ضرورت ہے اس سے کم پانی دیا جاتا ہے۔حیدرآباد میں ٹوٹل دو پمپنگ اسٹیشن ہیں لیکن حیدرآباد کو ضرورت چار سے چھ پمپنگ اسٹیشن کی ضرورت ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ حیدرآباد کی بڑھتی ہوئی آبادی اور قلت آب کے باعث حیدرآباد کے شہری انتہائی پریشان ہوتے ہیں جبکہ کچھ اندرونی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹینکر مافیا اور پبلک ہیلتھ کی ملی بھگت سے بھی پانی کی مصنوعی قلت پیدا کی جاتی ہے جس کا فائدہ ٹینکر مافیا کو ہوتا ہے۔قلت آب پر ٹینکر مافیا پانی ٹینکر فراہمی کی قیمتوں میں بے جا اضافہ کرتے ہیں جس سے غریب عوام بہت مشکل میں پڑ جاتی ہے۔مکمل صورتحال میں ضرورت اس بات کی ہے ضلعی انتظامیہ محکمہ پبلک ہیلتھ،میونسپل انتظامیہ ان معاملات پر نظررکھیں اور پانی کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں پر سخت ایکشن لیں اور حیدرآباد کے ہر ایک شہری کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائیں تاکہ حیدرآباد کی عوام زندگی کی بنیادی ضرورت صاف پانی سے مستفید ہوسکیں۔واسا ہر سال 471 ملین ؟؟ کا بل حیدرآباد ڈسٹرکٹ ؟؟ کو دیتا ہے جبکہ اس کی ریکوری صرف125ملین پر انم ہوتی ہے جو کہ بہت بڑا فرق ہے۔ واسا حیدرآباد کا ایک بہت اہم ادارہ ہے جو کہ اس وقت چار اہم فلٹریشن پلانٹ چلا رہا ہے دو فلٹر پلانٹ پینے کا پانی سپلائی کرتے ہیں ایک لطیف آباد تعلقہ اور دوسرا تعلقہ قاسم آباد اور باقی کے دو فلٹر سپلائی مالز،بینکوئیٹ ہال اور کمرشل،فلیٹ اور رہائشی ہاؤسنگ اسکیم کو کرتے ہیں۔ہماری گورنمنٹ کو چاہیے کہ ٹینکر مافیا کو کنٹرو کرے اور لائن کی مرمت کرائے اور فلٹر پلانٹ بڑھا دیئے جائیں اور پمپنگ اسٹیشن کی تعداد بڑھا دی جائے۔